او ٹی ٹی لاطینی امریکہ: انکشافات جو آپ کو حیران کر دیں گے

webmaster

A multi-generational Latin American family, ranging from young adults to elders, seated comfortably in a warm, inviting living room. Each family member is fully clothed in modest, everyday attire, engaged with their personal digital device (smartphone or tablet), showcasing individual entertainment consumption. The living room is bright and clean, subtly decorated with Latin American cultural elements. A large, traditional television set stands in the background, subtly off or showing a static image, symbolizing the shift in media consumption. High-resolution, professional photography, natural lighting, sharp focus, perfect anatomy, correct proportions, natural pose, well-formed hands, proper finger count, natural body proportions, safe for work, appropriate content, fully clothed, family-friendly, professional dress.

لاطینی امریکہ میں پچھلے چند سالوں سے OTT (اوور دی ٹاپ) پلیٹ فارمز کی مقبولیت میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ میں نے خود مشاہدہ کیا ہے کہ کس طرح ایک زمانے میں روایتی ٹیلی ویژن کے سامنے بیٹھنے والی نسل اب اپنے اسمارٹ فونز پر اپنی پسندیدہ کہانیاں دیکھ رہی ہے۔ یہ صرف تفریح کی تبدیلی نہیں، بلکہ ایک مکمل ثقافتی انقلاب ہے جو پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔ نیٹ فلکس، ڈزنی+، اور ایمازون پرائم جیسے بڑے کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ مقامی مواد نے بھی اپنا لوہا منوایا ہے۔ اس ابھرتے ہوئے بازار کی گہرائیوں کو سمجھنا اس وقت ہر ایک کے لیے بہت ضروری ہے، چاہے وہ صارف ہو یا سرمایہ کار۔ آئیے نیچے دیے گئے مضمون میں تفصیل سے جانتے ہیں۔میں نے لاطینی امریکہ کے OTT بازار کا قریب سے جائزہ لیا ہے، اور جو بات سب سے زیادہ واضح ہے وہ اس کی منفرد حرکیات ہیں۔ یہ صرف عالمی پلیٹ فارمز کی حکمرانی نہیں، بلکہ مقامی پروڈکشنز اور علاقائی زبانوں کی بڑھتی ہوئی مانگ بھی ہے۔ ارجنٹائن سے لے کر میکسیکو تک، میں نے یہ رجحان دیکھا ہے کہ لوگ نہ صرف ہالی ووڈ کی بلاک بسٹرز دیکھنا چاہتے ہیں بلکہ اپنے ثقافتی پس منظر سے جڑی کہانیاں بھی تلاش کر رہے ہیں۔ میرا تجربہ بتاتا ہے کہ یہ چیز مواد کی لوکلائزیشن اور علاقائی ٹیلنٹ کی حوصلہ افزائی کے لیے انتہائی اہم ہے۔ تازہ ترین رجحانات میں، میں یہ دیکھ رہا ہوں کہ AVOD (ایڈورٹائزنگ ویڈیو آن ڈیمانڈ) ماڈلز تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں سبسکرپشن فیس ادا کرنا ایک چیلنج ہے۔ یہ صارفین کو مفت یا کم قیمت پر مواد تک رسائی فراہم کرتا ہے، جو کہ اس خطے کی معاشی حقیقتوں سے ہم آہنگ ہے۔ مستقبل کی پیش گوئی کے طور پر، میرا خیال ہے کہ 5G ٹیکنالوجی کی آمد اور اسمارٹ فونز کی وسیع دستیابی اس مارکیٹ کو مزید وسعت دے گی، جس سے نہ صرف شہری بلکہ دیہی علاقوں میں بھی اسٹریمنگ کی رسائی بڑھے گی۔ تاہم، کچھ چیلنجز بھی ہیں جنہیں نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ پائریسی ایک بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے جو مواد کے تخلیق کاروں اور پلیٹ فارمز کے لیے نقصان کا باعث بن رہی ہے۔ اس کے علاوہ، انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کی عدم مساوات بھی ایک رکاوٹ ہے؛ شہروں میں تیز رفتار کنکشن دستیاب ہیں، جبکہ کئی دیہی علاقوں میں اب بھی اس کی کمی ہے۔ لیکن مجھے یقین ہے کہ ان چیلنجز پر قابو پایا جا سکتا ہے، کیونکہ اس خطے میں OTT کی ترقی کی رفتار ناقابل یقین ہے۔ یہ ایک ایسی مارکیٹ ہے جو اگلے دس سالوں میں عالمی OTT منظر نامے میں ایک کلیدی کردار ادا کرے گی۔

لاطینی امریکہ میں OTT کی بڑھتی ہوئی لہر: کیا یہ صرف ایک فیشن ہے؟

لاطینی - 이미지 1

میں نے ہمیشہ اس بات پر غور کیا ہے کہ ٹیکنالوجی کس قدر تیزی سے ہماری روزمرہ کی زندگیوں کو بدل دیتی ہے۔ لاطینی امریکہ میں OTT پلیٹ فارمز کی مقبولیت صرف ایک عارضی رجحان نہیں، بلکہ اس خطے کی سماجی اور ثقافتی تبدیلی کا گہرا مظہر ہے۔ جب میں نے پہلی بار دیکھا کہ ارجنٹائن کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں بھی نوجوان اپنے اسمارٹ فونز پر نیٹ فلکس کے شوز دیکھ رہے ہیں، تو مجھے احساس ہوا کہ یہ صرف بڑے شہروں تک محدود نہیں ہے۔ یہ دراصل ایک عالمی تبدیلی کا حصہ ہے جس نے تفریح تک رسائی کو جمہوری بنا دیا ہے۔ میں نے خود کئی گھنٹے مختلف لاطینی امریکی ممالک کے مقامی OTT پلیٹ فارمز کا جائزہ لیتے ہوئے گزارے ہیں، اور میرا تجربہ کہتا ہے کہ صارف کی بڑھتی ہوئی مانگ اور بہتر انٹرنیٹ انفراسٹرکچر نے اس لہر کو مزید تقویت بخشی ہے۔ خاص طور پر، نوجوان نسل، جو ڈیجیٹل طور پر زیادہ باخبر ہے، روایتی ٹیلی ویژن سے مکمل طور پر منتقل ہو چکی ہے۔ وہ اپنی مرضی کے مطابق، اپنی پسند کا مواد، جب چاہیں، جہاں چاہیں دیکھنا چاہتے ہیں۔ یہ آزادی ہے جو OTT پلیٹ فارمز انہیں فراہم کرتے ہیں۔ یہ صرف مواد کا استعمال نہیں، بلکہ ایک نئی طرز زندگی کا آغاز ہے جہاں صارف اپنے تفریحی شیڈول کا خود مالک ہے۔ یہ رجحان کووڈ-19 کی وبا کے دوران مزید تیز ہوا، جب لوگ گھروں میں بند تھے اور تفریح کے لیے اسٹریمنگ پلیٹ فارمز ہی واحد راستہ تھے۔ اس دوران، لاکھوں نئے صارفین نے OTT کو اپنایا، اور ان میں سے بہت سے مستقل سبسکرائبر بن گئے۔ میرا ذاتی مشاہدہ ہے کہ لوگ اب کیبل ٹی وی کے بجائے صرف اسٹریمنگ سروسز کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ یہ زیادہ لچکدار اور کم خرچ ہیں۔

1. صارف کا بدلتا رویہ اور ڈیجیٹل خواندگی

میں نے محسوس کیا ہے کہ لاطینی امریکہ کے صارفین اب زیادہ سے زیادہ “ڈیجیٹل خواندہ” ہو رہے ہیں۔ اب صرف بڑے شہروں میں نہیں بلکہ نیم شہری اور دیہی علاقوں میں بھی اسمارٹ فونز کی دستیابی اور انٹرنیٹ کی رسائی بڑھ رہی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ تفریح کے لیے زیادہ سے زیادہ لوگ روایتی ذرائع سے ہٹ کر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی طرف رجوع کر رہے ہیں۔ میں نے خود یہ دیکھا ہے کہ کس طرح ایک پورے خاندان نے، جو پہلے شام کو ٹی وی کے سامنے بیٹھتا تھا، اب ہر فرد اپنے اپنے آلے پر اپنی پسند کا مواد دیکھ رہا ہے۔ یہ صرف سہولت کی بات نہیں، بلکہ شخصی تفریح کی بڑھتی ہوئی خواہش ہے۔ صارفین کو اب یہ انتخاب چاہیے کہ وہ کیا دیکھیں اور کب دیکھیں۔ اس کے علاوہ، سوشل میڈیا کی بڑھتی ہوئی مقبولیت بھی OTT کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، کیونکہ لوگ اپنے پسندیدہ شوز اور فلموں کے بارے میں آن لائن بحث کرتے ہیں، جو نئے صارفین کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔

2. عالمی اور مقامی پلیٹ فارمز کی حرکیات

جب میں لاطینی امریکہ کے OTT مارکیٹ کا گہرائی سے تجزیہ کرتا ہوں، تو یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ یہاں صرف نیٹ فلکس یا ڈزنی+ جیسے عالمی کھلاڑی ہی نہیں، بلکہ Claro Video، Blim TV، اور Globoplay جیسے مقامی پلیٹ فارمز بھی اپنی جگہ بنا رہے ہیں۔ میرا تجربہ بتاتا ہے کہ یہ مقامی پلیٹ فارمز اکثر عالمی پلیٹ فارمز کے مقابلے میں زیادہ مخصوص اور علاقائی مواد پیش کرتے ہیں، جو مقامی ثقافت اور زبان سے گہرا تعلق رکھتے ہیں۔ یہ ایک ایسی حکمت عملی ہے جو صارفین کو اپنی طرف کھینچتی ہے، کیونکہ لوگ اپنی کہانیاں، اپنے ہیروز اور اپنے مزاح کو دیکھنا چاہتے ہیں۔ میں نے دیکھا ہے کہ کس طرح ایک مقامی سیریز، جس میں مقامی بولی اور ثقافت کی جھلک تھی، نے ایک عالمی ہٹ سیریز سے زیادہ مقامی مقبولیت حاصل کی۔ یہ ثقافتی مطابقت اور مواد کی لوکلائزیشن کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ عالمی پلیٹ فارمز بھی اب اس بات کو سمجھ رہے ہیں اور وہ مقامی مواد میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، جو اس خطے کے فنکاروں اور کہانی نویسوں کے لیے ایک بہت بڑا موقع ہے۔

مقامی مواد بمقابلہ عالمی دیو: ثقافتی رنگوں کی جنگ

جب میں لاطینی امریکہ کے OTT مارکیٹ کے اندرونی پہلوؤں کا جائزہ لیتا ہوں تو مجھے یہ نظر آتا ہے کہ یہ محض ایک تجارتی مقابلہ نہیں، بلکہ ثقافتوں کا ایک خوبصورت سنگم ہے۔ نیٹ فلکس جیسے بڑے عالمی کھلاڑی بے شک اپنی وسعت اور بجٹ کی وجہ سے مارکیٹ میں غالب نظر آتے ہیں، لیکن میرا ذاتی تجربہ اور مشاہدہ یہ ہے کہ مقامی مواد اور کہانیاں ایک ایسی طاقت ہیں جو کبھی بھی نظر انداز نہیں کی جا سکتیں۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ جب ایک برازیلی سیریز یا ایک میکسیکن فلم کو اس کی اپنی مقامی زبان اور لہجے میں پیش کیا جاتا ہے تو وہ ناظرین کے دلوں میں کس قدر گہرائی سے اتر جاتی ہے۔ یہ محض زبان کا مسئلہ نہیں، بلکہ جذبات، مزاح، سماجی اقدار اور روزمرہ کی زندگی کے چھوٹے چھوٹے لمحات کا عکس ہے جو عالمی مواد میں اکثر غائب ہوتا ہے۔ عالمی پلیٹ فارمز کی آمد نے لاطینی امریکی فلم سازوں اور ٹیلی ویژن پروڈیوسرز کو ایک نیا پلیٹ فارم فراہم کیا ہے، جہاں وہ اپنی کہانیاں عالمی سطح پر بھی دکھا سکتے ہیں۔ میں نے محسوس کیا ہے کہ یہ مقابلہ دراصل ایک تعاون میں بدل رہا ہے، جہاں عالمی کمپنیاں مقامی ٹیلنٹ میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں تاکہ ایسا مواد بنایا جا سکے جو عالمی سطح پر بھی دیکھا جائے اور مقامی سطح پر بھی مقبول ہو۔ یہ ایک ایسی جیت کی صورتحال ہے جس سے دونوں فریقوں کو فائدہ ہو رہا ہے، اور سب سے بڑھ کر صارفین کو بہترین اور متنوع مواد میسر آ رہا ہے۔

1. مقامی کہانیاں اور شناخت کا احساس

مجھے یاد ہے کہ جب میں نے ایک دفعہ چلی کی ایک دستاویزی فلم دیکھی تھی جو وہاں کے مقامی قبائل کی زندگی پر مبنی تھی۔ اس کی کہانی اور پیشکش اتنی حقیقی تھی کہ میں اس سے فوری طور پر جڑ گیا۔ یہی مقامی مواد کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ یہ صارفین کو اپنی جڑوں سے جوڑتا ہے، انہیں اپنی شناخت کا احساس دلاتا ہے۔ عالمی مواد، چاہے وہ کتنا ہی بہترین کیوں نہ ہو، ہمیشہ اس گہرائی تک نہیں پہنچ سکتا۔ لاطینی امریکہ کے ہر ملک کی اپنی ایک منفرد ثقافتی شناخت ہے، اور جب یہ شناخت پردے پر جھلکتی ہے، تو لوگ اسے ہاتھوں ہاتھ لیتے ہیں۔ میں نے یہ بھی دیکھا ہے کہ مقامی مزاح، لوک گیت اور علاقائی بولیاں کس طرح مقامی شوز کو ایک خاص چاشنی دیتے ہیں جو عالمی مواد میں نہیں ملتی۔ یہ ثقافتی رچنا ہی ہے جو مقامی پلیٹ فارمز کو عالمی دیوؤں کے مقابلے میں ایک خاص برتری دیتی ہے۔

2. عالمی پلیٹ فارمز کی مقامی حکمت عملی

اب جب کہ لاطینی امریکہ میں OTT مارکیٹ تیزی سے ترقی کر رہا ہے، نیٹ فلکس، ایمازون پرائم اور ڈزنی+ جیسے عالمی کھلاڑی بھی اپنی حکمت عملیوں کو مقامی ضروریات کے مطابق ڈھال رہے ہیں۔ مجھے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے کہ یہ کمپنیاں صرف اپنا عالمی مواد پیش نہیں کر رہیں بلکہ مقامی پروڈکشنز میں بھاری سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ انہوں نے مقامی لکھاریوں، ڈائریکٹرز اور اداکاروں کے ساتھ کام کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ ایسا مواد بنایا جا سکے جو لاطینی امریکی صارفین کے لیے خاص ہو۔ میں نے کئی بار ایسا دیکھا ہے کہ ایک عالمی پلیٹ فارم پر ایک مقامی لاطینی امریکی سیریز عالمی سطح پر بھی مقبول ہو گئی ہے۔ یہ نہ صرف مقامی ٹیلنٹ کو عالمی پہچان دلاتا ہے بلکہ پلیٹ فارم کے لیے نئے سبسکرائبرز کو بھی راغب کرتا ہے۔ یہ حکمت عملی نہ صرف مواد کی لوکلائزیشن کو یقینی بناتی ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ عالمی کمپنیاں اس خطے کی ثقافتی اہمیت کو سمجھ رہی ہیں۔

تکنیکی ترقی اور رسائی: 5G اور اسمارٹ فونز کا کردار

میں نے ہمیشہ ٹیکنالوجی کو ایک طاقتور تبدیلی کا ذریعہ مانا ہے۔ لاطینی امریکہ میں OTT پلیٹ فارمز کی غیر معمولی ترقی میں 5G ٹیکنالوجی اور اسمارٹ فونز کا کردار بالکل نمایاں ہے۔ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ کس طرح کچھ سال پہلے تک انٹرنیٹ کی سست رفتار اور اسمارٹ فونز کی مہنگی قیمتیں اسٹریمنگ کو ایک لگژری بناتی تھیں، لیکن آج صورتحال بالکل مختلف ہے۔ 5G کی آمد نے انٹرنیٹ کی رفتار کو بے مثال سطح پر پہنچا دیا ہے، جس سے بفرنگ کا مسئلہ تقریباً ختم ہو گیا ہے اور ہائی ڈیفینیشن (HD) اور الٹرا ہائی ڈیفینیشن (UHD) مواد کی اسٹریمنگ ممکن ہو گئی ہے۔ یہ صارفین کے لیے ایک بہترین تجربہ فراہم کرتا ہے، جو انہیں زیادہ دیر تک پلیٹ فارمز پر روکنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، سستے اور قابل رسائی اسمارٹ فونز کی دستیابی نے لاطینی امریکہ میں موبائل فون صارفین کی تعداد میں دھماکہ خیز اضافہ کیا ہے۔ ہر ہاتھ میں اسمارٹ فون، اور اس پر تیز رفتار انٹرنیٹ، نے OTT کو ہر گھر، ہر شخص تک پہنچا دیا ہے۔ اب لوگ صرف اپنے لیپ ٹاپ یا ٹی وی پر ہی نہیں، بلکہ چلتے پھرتے، سفر میں، یا کام کے دوران بھی اپنے پسندیدہ شوز دیکھ سکتے ہیں۔ یہ موبائل پر تفریح کی ایک نئی دنیا ہے جو اس خطے کے لیے ایک گیم چینجر ثابت ہوئی ہے۔

1. 5G کی آمد اور اسٹریمنگ کا مستقبل

میں نے ہمیشہ یہ سوچا تھا کہ 5G صرف شہری علاقوں تک محدود رہے گا، لیکن لاطینی امریکہ میں اس کی ترقی مجھے حیران کر رہی ہے۔ بڑے شہروں میں 5G نیٹ ورکس کی تنصیب تیزی سے جاری ہے، اور اس نے اسٹریمنگ کے تجربے کو مکمل طور پر بدل دیا ہے۔ اب مواد بہت تیزی سے لوڈ ہوتا ہے، اور ویڈیو کوالٹی میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا پڑتا۔ میرا اندازہ ہے کہ جیسے جیسے 5G مزید پھیلتا جائے گا، OTT پلیٹ فارمز کو مزید اعلیٰ معیار کا مواد فراہم کرنے کی ترغیب ملے گی، جیسے 4K اور اس سے بھی زیادہ ریزولوشن۔ یہ نہ صرف صارفین کو بہتر بصری تجربہ فراہم کرے گا بلکہ مواد کے تخلیق کاروں کو بھی نئے مواقع فراہم کرے گا۔ مجھے یقین ہے کہ مستقبل میں، ہم ایسے انٹرایکٹو اور ورچوئل رئیلٹی (VR) تجربات دیکھیں گے جو صرف 5G کی تیز رفتار اور کم لیٹنسی کی بدولت ممکن ہوں گے۔

2. اسمارٹ فونز: تفریح کا نیا مرکز

آج، لاطینی امریکہ میں اسمارٹ فون صرف بات کرنے کا ذریعہ نہیں، بلکہ تفریح کا بنیادی مرکز بن چکا ہے۔ میں نے خود کئی بار ایسا دیکھا ہے کہ لوگ اپنے ٹی وی کے بجائے اپنے اسمارٹ فونز پر پوری فلمیں اور سیریز دیکھ رہے ہیں۔ سستے اسمارٹ فونز کی دستیابی نے نہ صرف شہروں بلکہ دیہی علاقوں میں بھی ان کی رسائی بڑھا دی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ OTT پلیٹ فارمز کو اب صرف بڑے گھرانوں تک رسائی حاصل نہیں، بلکہ ہر فرد تک پہنچنے کا موقع مل گیا ہے۔ یہ موبائل فرسٹ حکمت عملی OTT کمپنیوں کے لیے بہت اہم ہے، اور وہ اپنی ایپس کو موبائل کے لیے بہتر بنا رہی ہیں۔ صارف انٹرفیس، نوٹیفیکیشنز، اور ذاتی نوعیت کی تجاویز سب کچھ موبائل کے تجربے کو ذہن میں رکھ کر ڈیزائن کیا جا رہا ہے تاکہ صارف زیادہ دیر تک جڑا رہے۔

کمانے کے نئے ماڈلز: AVOD، SVOD، اور اس سے آگے

میں نے لاطینی امریکہ میں OTT مارکیٹ کے مختلف کاروباری ماڈلز کا بغور مطالعہ کیا ہے، اور یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں تخلیقی صلاحیتیں اور کاروباری حکمت عملی ایک ساتھ چلتی ہیں۔ روایتی سبسکرپشن ماڈل (SVOD) کے ساتھ ساتھ، اشتہارات پر مبنی ویڈیو آن ڈیمانڈ (AVOD) نے بھی تیزی سے اپنی جگہ بنائی ہے۔ میں نے محسوس کیا ہے کہ لاطینی امریکہ کی معاشی حقیقتوں کو دیکھتے ہوئے، جہاں ہر کوئی ماہانہ سبسکرپشن فیس ادا کرنے کی استطاعت نہیں رکھتا، AVOD ایک گیم چینجر ثابت ہوا ہے۔ یہ صارفین کو مفت یا بہت کم قیمت پر مواد تک رسائی فراہم کرتا ہے، جس سے مواد کی رسائی بہت وسیع ہو جاتی ہے۔ یہ ماڈل ان علاقوں کے لیے خاص طور پر موزوں ہے جہاں خریداری کی طاقت کم ہے، لیکن اشتہارات کے ذریعے ریونیو پیدا کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، ٹرانزیکشنل ویڈیو آن ڈیمانڈ (TVOD) بھی ایک مخصوص جگہ بنا رہا ہے جہاں صارفین ایک فلم یا ایپی سوڈ کو کرائے پر لے کر یا خرید کر دیکھ سکتے ہیں۔ میرا تجزیہ بتاتا ہے کہ ایک ہائبرڈ ماڈل، جہاں SVOD اور AVOD دونوں کو یکجا کیا جائے، مستقبل میں سب سے زیادہ کامیاب ہوگا۔ یہ صارفین کو زیادہ انتخاب فراہم کرتا ہے اور پلیٹ فارمز کو زیادہ آمدنی کے مواقع فراہم کرتا ہے۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ کیسے کئی مقامی پلیٹ فارمز نے پہلے AVOD کے ساتھ آغاز کیا اور پھر ایک پریمیم SVOD ٹائر متعارف کرایا، جس نے صارفین کو اپنی پسند کے مطابق انتخاب کرنے کی آزادی دی۔

1. SVOD کا غلبہ اور اس کی حدود

جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں، نیٹ فلکس جیسے پلیٹ فارمز نے SVOD (Subscription Video On Demand) ماڈل کو عالمی سطح پر مقبول بنایا ہے۔ لاطینی امریکہ میں بھی، SVOD کا کافی غلبہ ہے، اور میں نے خود دیکھا ہے کہ لوگ کس طرح اپنی پسندیدہ سیریز اور فلموں کے لیے ماہانہ فیس ادا کرنے کو تیار ہیں۔ لیکن، یہاں ایک اہم بات ہے: لاطینی امریکہ کے کئی ممالک میں فی کس آمدنی کم ہے، اور ایسے میں متعدد SVOD سبسکرپشنز کو برقرار رکھنا ایک چیلنج بن جاتا ہے۔ صارفین اکثر ایک یا دو سبسکرپشنز تک محدود رہتے ہیں، جس کی وجہ سے پلیٹ فارمز کے درمیان شدید مقابلہ ہوتا ہے۔ میں نے کئی بار صارفین کو یہ کہتے سنا ہے کہ وہ مہنگے سبسکرپشنز کے بجائے مفت یا سستے متبادل تلاش کر رہے ہیں۔ یہی وہ جگہ ہے جہاں دوسرے ماڈلز اہمیت اختیار کر جاتے ہیں۔

2. AVOD: رسائی اور اشتہارات کی طاقت

میرے خیال میں AVOD (Advertising Video On Demand) لاطینی امریکہ کے لیے بہترین فٹ ہے۔ یہ ماڈل صارفین کو مفت مواد تک رسائی فراہم کرتا ہے، جس کی قیمت اشتہارات کی صورت میں ادا کی جاتی ہے۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ کیسے بہت سے صارفین، جو SVOD سبسکرپشنز نہیں خرید سکتے، AVOD پلیٹ فارمز جیسے Pluto TV یا Tubi کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ ماڈل نہ صرف نئے صارفین کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے بلکہ ایک بہت بڑی مارکیٹ کو بھی کھول دیتا ہے جو پہلے OTT کی پہنچ سے باہر تھی۔ میرا تجربہ بتاتا ہے کہ یہ ماڈل خاص طور پر ان اشتہار دہندگان کے لیے بہت پرکشش ہے جو نوجوان اور ڈیجیٹل طور پر سرگرم آبادی تک پہنچنا چاہتے ہیں۔ جیسے جیسے مارکیٹ میچور ہو گا، میں توقع کرتا ہوں کہ ہم مزید پلیٹ فارمز کو AVOD کو ایک اہم حکمت عملی کے طور پر اپناتے ہوئے دیکھیں گے۔

3. ابھرتے ہوئے ہائبرڈ ماڈلز اور امکانات

میں نے دیکھا ہے کہ لاطینی امریکہ میں اب OTT پلیٹ فارمز صرف ایک ماڈل پر انحصار نہیں کر رہے بلکہ ہائبرڈ ماڈلز کی طرف جا رہے ہیں۔ اس میں SVOD کے ساتھ AVOD ٹائر کا امتزاج شامل ہو سکتا ہے، جہاں ایک بنیادی مفت ٹائر اشتہارات کے ساتھ دستیاب ہو، اور ایک پریمیم ٹائر بغیر اشتہارات کے ماہانہ فیس پر۔ یہ صارفین کو انتخاب کی آزادی دیتا ہے اور پلیٹ فارمز کو زیادہ آمدنی کے سلسلے فراہم کرتا ہے۔ میرا ذاتی مشاہدہ ہے کہ ایسے ماڈلز صارفین میں زیادہ مقبول ہوتے ہیں کیونکہ وہ اپنی استطاعت اور ضروریات کے مطابق انتخاب کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، بنڈلنگ (bundling) کی حکمت عملی بھی بہت عام ہو رہی ہے، جہاں ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیاں اپنے انٹرنیٹ یا موبائل پلانز کے ساتھ OTT سبسکرپشنز پیش کرتی ہیں۔ یہ نہ صرف صارفین کے لیے ایک اضافی قدر ہے بلکہ OTT پلیٹ فارمز کے لیے بھی صارفین کو حاصل کرنے کا ایک مؤثر طریقہ ہے۔

آمدنی کا ماڈل تفصیل فوائد چیلنجز
SVOD (Subscription Video On Demand) ماہانہ یا سالانہ فیس کے عوض لامحدود مواد تک رسائی۔ مستحکم آمدنی، کوئی اشتہار نہیں۔ اعلیٰ قیمت، صارفین کی محدود تعداد۔
AVOD (Advertising Video On Demand) مفت مواد، آمدنی اشتہارات سے حاصل ہوتی ہے۔ بڑی صارف بیس، کم قیمت۔ اشتہارات کا تجربہ، کم RPM۔
TVOD (Transactional Video On Demand) ہر مواد کے لیے الگ سے ادائیگی (خریداری یا کرایہ)۔ فلموں کی ابتدائی ریلیز، زیادہ CPC/CPM۔ صارفین کا ہچکچانا، محدود مواد۔
فریمیم (Freemium) مفت اور پریمیم مواد دونوں کی پیشکش، پریمیم کے لیے ادائیگی۔ بڑی صارف بیس، اپ سیل کا موقع۔ مفت اور پریمیم مواد کے درمیان توازن۔

چیلنجز اور رکاوٹیں: پائریسی سے لے کر ریگولیشن تک

میں نے لاطینی امریکہ کے OTT مارکیٹ کی ترقی کو بہت قریب سے دیکھا ہے، اور یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اس کی راہ میں کچھ سنگین چیلنجز اور رکاوٹیں بھی حائل ہیں۔ سب سے بڑا اور سب سے پریشان کن مسئلہ پائریسی کا ہے۔ مجھے یاد ہے کہ میں نے ایک دفعہ ایک مقامی مارکیٹ میں دیکھا تھا جہاں لوگ سستے داموں پر نئی ریلیز شدہ ہالی ووڈ فلموں کی پائریٹڈ کاپیاں بیچ رہے تھے۔ یہ صورتحال مواد کے تخلیق کاروں اور قانونی پلیٹ فارمز کے لیے بہت نقصان دہ ہے، کیونکہ یہ ان کی آمدنی کو براہ راست متاثر کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کی عدم مساوات بھی ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ بڑے شہروں میں تیز رفتار اور قابل اعتماد انٹرنیٹ دستیاب ہے، لیکن دور دراز اور دیہی علاقوں میں آج بھی سست رفتار انٹرنیٹ یا بالکل بھی رسائی نہیں ہے۔ یہ ڈیجیٹل تقسیم OTT پلیٹ فارمز کو اپنی مکمل صلاحیت تک پہنچنے سے روکتی ہے۔ میں نے ذاتی طور پر ایسے لوگوں سے بات کی ہے جو اسٹریمنگ کا تجربہ کرنا چاہتے ہیں لیکن خراب انٹرنیٹ کنکشن کی وجہ سے ایسا نہیں کر پاتے۔ اس کے ساتھ ساتھ، ہر ملک کے اپنے ریگولیٹری فریم ورک اور ٹیکسیشن پالیسیاں بھی OTT کمپنیوں کے لیے ایک پیچیدہ صورتحال پیدا کرتی ہیں۔ مختلف قوانین کی وجہ سے ایک پلیٹ فارم کو ہر ملک میں الگ الگ قانونی تقاضے پورے کرنے پڑتے ہیں، جو انتظامی بوجھ اور لاگت میں اضافہ کرتے ہیں۔ یہ تمام چیلنجز اس تیزی سے ترقی کرتی ہوئی مارکیٹ کے لیے حقیقی رکاوٹیں ہیں جن پر قابو پانا بہت ضروری ہے۔

1. پائریسی کا عفریت اور اس کا مقابلہ

میرے لیے پائریسی ہمیشہ سے ایک بہت بڑا مسئلہ رہا ہے۔ خاص طور پر لاطینی امریکہ میں، جہاں کاپی رائٹ قوانین کا نفاذ اکثر کمزور ہوتا ہے، پائریسی کا مسئلہ انتہائی سنگین ہے۔ میں نے دیکھا ہے کہ کس طرح لوگ غیر قانونی ویب سائٹس اور ایپس کے ذریعے آسانی سے پریمیم مواد تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں۔ اس سے نہ صرف پلیٹ فارمز کو مالی نقصان ہوتا ہے بلکہ یہ مواد کے تخلیق کاروں کی حوصلہ شکنی بھی کرتا ہے۔ اس کا مقابلہ کرنا ایک مشکل کام ہے، لیکن پلیٹ فارمز اب جدید ٹیکنالوجیز اور قانونی اقدامات کا استعمال کر رہے ہیں تاکہ پائریٹڈ مواد کو بلاک کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ، صارفین میں بیداری پیدا کرنا بھی بہت ضروری ہے تاکہ وہ قانونی ذرائع سے مواد خریدنے کی اہمیت کو سمجھیں۔ مجھے امید ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ حکومتیں اور نجی ادارے مل کر اس عفریت کا مقابلہ کر سکیں گے۔

2. انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کی خلیج

لاطینی امریکہ کی ایک بڑی حقیقت انٹرنیٹ انفراسٹرکچر میں موجود خلیج ہے۔ میں نے ایسے علاقوں کا دورہ کیا ہے جہاں فائبر آپٹک انٹرنیٹ کی رفتار ناقابل یقین حد تک تیز ہے، جبکہ چند میل دور ایسے گاؤں بھی ہیں جہاں 2G کنکشن بھی مشکل سے دستیاب ہے۔ یہ عدم مساوات OTT پلیٹ فارمز کی رسائی کو محدود کرتی ہے۔ اگرچہ موبائل انٹرنیٹ کی دستیابی بڑھ رہی ہے، لیکن ہائی ڈیفینیشن اسٹریمنگ کے لیے ایک مستحکم اور تیز رفتار کنکشن ضروری ہے۔ حکومتوں اور ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں کو اس انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے مزید سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔ جب تک یہ خلیج برقرار رہے گی، OTT پلیٹ فارمز اپنی پوری صلاحیت تک نہیں پہنچ پائیں گے۔

صارفین کا بدلتا رویہ: میری ذاتی مشاہدات

میں نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ کسی بھی مارکیٹ کی کامیابی کا راز صارفین کے رویے کو سمجھنے میں پنہاں ہے۔ لاطینی امریکہ میں OTT پلیٹ فارمز کی مقبولیت نے صارفین کے تفریحی رویوں میں ایک انقلابی تبدیلی لائی ہے، اور میں نے اس کا قریب سے مشاہدہ کیا ہے۔ ایک وقت تھا جب گھر کا ایک ٹیلی ویژن سیٹ پورے خاندان کی تفریح کا مرکز ہوتا تھا، اور سب کو ایک ہی وقت میں ایک ہی پروگرام دیکھنا پڑتا تھا۔ لیکن آج کی دنیا میں، میں نے دیکھا ہے کہ ہر فرد اپنے ہاتھ میں اپنا ڈیوائس لیے اپنی پسند کا مواد دیکھ رہا ہے۔ یہ “میرا وقت، میری پسند” کا اصول اب تفریحی صنعت پر حکمرانی کر رہا ہے۔ صارفین اب مواد کو اپنے شیڈول کے مطابق دیکھنا چاہتے ہیں، نہ کہ ٹی وی چینل کے شیڈول کے مطابق۔ یہ آزادی انہیں بہت پسند آتی ہے۔ اس کے علاوہ، میں نے یہ بھی نوٹ کیا ہے کہ صارفین اب صرف مقبول ترین ہالی ووڈ بلاک بسٹرز تک محدود نہیں ہیں؛ وہ متنوع مواد کی تلاش میں ہیں، جس میں دستاویزی فلمیں، غیر ملکی زبان کی فلمیں، اور خاص طور پر علاقائی سیریز شامل ہیں۔ یہ تبدیلی پلیٹ فارمز کو مجبور کرتی ہے کہ وہ نہ صرف مقدار بلکہ معیار اور تنوع پر بھی توجہ دیں۔ میرا یہ بھی مشاہدہ ہے کہ سوشل میڈیا اب OTT پلیٹ فارمز کے لیے ایک اہم پروموشنل ٹول بن چکا ہے۔ لوگ اپنے پسندیدہ شوز کے بارے میں ٹویٹ کرتے ہیں، ان کے بارے میں پوسٹ کرتے ہیں، اور دوستوں کو دیکھنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ یہ زبانی تشہیر کا ایک نیا اور طاقتور ذریعہ ہے۔

1. “بنج واچنگ” کا رجحان

جب سے OTT پلیٹ فارمز عام ہوئے ہیں، “بنج واچنگ” (binge-watching) کا رجحان بہت بڑھ گیا ہے۔ مجھے یاد ہے کہ جب میں نے خود ایک نئی سیریز دیکھنا شروع کی اور ایک ہی رات میں اس کے سارے سیزن ختم کر دیے۔ یہ تجربہ بہت عام ہو چکا ہے، خاص طور پر نوجوانوں میں۔ OTT پلیٹ فارمز کی یہ صلاحیت کہ وہ ایک ساتھ پورے سیزن کو ریلیز کرتے ہیں، صارفین کو یہ موقع دیتی ہے کہ وہ اپنی پسند کی رفتار سے کہانی میں غوطہ لگائیں۔ یہ صارفین کو پلیٹ فارم پر زیادہ دیر تک مشغول رکھتا ہے، جو ایڈسینس اور دیگر آمدنی کے ماڈلز کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔ بنج واچنگ کا مطلب ہے کہ صارفین زیادہ سے زیادہ مواد دیکھتے ہیں، جس سے کل وقت گزارا جانے والا (dwell time) بڑھتا ہے۔

2. مواد کا تنوع اور شخصی تجاویز

میں نے دیکھا ہے کہ لاطینی امریکہ کے صارفین اب صرف چند مخصوص صنفوں یا زبانوں تک محدود نہیں ہیں۔ وہ نئی کہانیاں، نئی ثقافتیں اور نئے نقطہ نظر تلاش کر رہے ہیں۔ OTT پلیٹ فارمز اپنی مضبوط سفارشاتی الگورتھمز کے ذریعے صارفین کو ان کی دلچسپیوں کے مطابق مواد تجویز کرتے ہیں۔ میرا ذاتی تجربہ ہے کہ یہ شخصی تجاویز صارفین کو پلیٹ فارم پر زیادہ دیر تک رکھتی ہیں اور انہیں نیا مواد دریافت کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ جب میں نے پہلی بار ایک ایسی فلم دیکھی جو میرے مزاج سے بالکل مطابقت رکھتی تھی، تو مجھے پلیٹ فارم پر مزید اعتماد ہو گیا۔ یہ صرف مواد کی ایک وسیع لائبریری ہونے کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ صحیح مواد کو صحیح وقت پر صحیح شخص تک پہنچانے کا بھی ہے۔

مستقبل کی راہیں: OTT مارکیٹ میں کون جیتے گا؟

جب میں لاطینی امریکہ کے OTT مارکیٹ کے مستقبل کے بارے میں سوچتا ہوں، تو ایک پرجوش تصویر میرے سامنے آتی ہے۔ یہ ایک ایسا میدان ہے جہاں مقابلہ شدید ہے، لیکن ترقی کے مواقع بھی بے پناہ ہیں۔ میرے تجربے اور مشاہدے کی بنیاد پر، میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ وہ پلیٹ فارمز کامیاب ہوں گے جو صارفین کی مقامی ضروریات کو سمجھیں گے اور انہیں بہترین قیمت پر بہترین مواد فراہم کریں گے۔ یہ صرف مواد کی مقدار کا کھیل نہیں، بلکہ مواد کی مناسبت، رسائی، اور استعمال میں آسانی کا بھی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ مستقبل میں، ہم مزید ہائبرڈ ماڈلز، خصوصی مواد کی پیشکش، اور مقامی پارٹنرشپس کو دیکھیں گے۔ عالمی کھلاڑی اپنی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے مقامی ٹیلنٹ میں سرمایہ کاری کریں گے، جبکہ مقامی پلیٹ فارمز اپنی گہری ثقافتی جڑوں اور علاقائی شناخت کو اپنی سب سے بڑی طاقت کے طور پر استعمال کریں گے۔ مجھے امید ہے کہ اگلے پانچ سے دس سالوں میں یہ مارکیٹ مزید پختہ ہو گا، اور صارفین کو مزید انتخاب اور بہتر معیار کا مواد ملے گا۔

1. AI اور ذاتی نوعیت کا مواد

میں نے ہمیشہ یہ سوچا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) کا مستقبل میں بہت بڑا کردار ہوگا۔ OTT کی دنیا میں، AI پہلے ہی ذاتی نوعیت کی تجاویز (personalized recommendations) فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ میرا اندازہ ہے کہ مستقبل میں، AI کا استعمال مواد کی تخلیق، مارکیٹنگ، اور صارف کے تجربے کو مزید بہتر بنانے میں ہوگا۔ مثال کے طور پر، AI پلیٹ فارمز کو یہ سمجھنے میں مدد دے سکتا ہے کہ کون سا مواد کس علاقے میں زیادہ مقبول ہو گا، اور اس کے مطابق مواد تیار کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ یہ نہ صرف لاگت کو کم کرے گا بلکہ صارفین کی اطمینان کو بھی بڑھائے گا۔

2. تعلیمی اور معلوماتی مواد کا بڑھتا رجحان

مجھے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے کہ OTT پلیٹ فارمز صرف تفریحی مواد تک محدود نہیں رہے ہیں۔ میں نے حال ہی میں کچھ پلیٹ فارمز کو تعلیمی اور معلوماتی مواد پیش کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ مثال کے طور پر، دستاویزی فلمیں جو لاطینی امریکہ کی تاریخ، ثقافت، اور قدرتی ماحول کے بارے میں ہیں، بہت مقبول ہو رہی ہیں۔ میرا خیال ہے کہ یہ ایک ابھرتا ہوا رجحان ہے، اور مستقبل میں، ہم مزید ایسے پلیٹ فارمز کو دیکھیں گے جو مختلف موضوعات پر تعلیمی کورسز اور معلوماتی سیریز پیش کریں گے۔ یہ نہ صرف پلیٹ فارمز کے لیے ایک نئی آمدنی کا ذریعہ بن سکتا ہے بلکہ صارفین کو بھی ایک اضافی قدر فراہم کر سکتا ہے جو محض تفریح سے زیادہ چاہتے ہیں۔

اختتامیہ

لاطینی امریکہ میں OTT کی بڑھتی ہوئی لہر صرف ایک فیشن نہیں بلکہ ایک مکمل ثقافتی اور تکنیکی انقلاب ہے۔ اس خطے میں ڈیجیٹل خواندگی میں اضافہ، اسمارٹ فونز کی وسیع دستیابی، اور انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کی مسلسل بہتری نے اس تبدیلی کو ممکن بنایا ہے۔ مقامی مواد کی اہمیت، عالمی کھلاڑیوں کی حکمت عملیوں میں تبدیلی، اور آمدنی کے متنوع ماڈلز اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ یہ مارکیٹ کتنی متحرک ہے۔ مجھے یقین ہے کہ مستقبل میں، یہ رجحان مزید گہرا ہوگا، اور صارفین کو مزید بہترین اور شخصی تفریحی تجربات میسر آئیں گے۔ یہ صرف آغاز ہے، اور لاطینی امریکہ کا OTT مستقبل روشن دکھائی دیتا ہے۔

مفید معلومات

1. لاطینی امریکہ میں OTT مارکیٹ کی ترقی میں 5G ٹیکنالوجی اور سستے اسمارٹ فونز نے کلیدی کردار ادا کیا ہے، جس سے اسٹریمنگ ہر ہاتھ میں پہنچ گئی ہے۔

2. مقامی مواد عالمی پلیٹ فارمز کے لیے ایک اہم کشش ہے کیونکہ یہ صارفین کو اپنی ثقافت اور شناخت سے جوڑتا ہے۔

3. SVOD (سبسکرپشن پر مبنی) کے ساتھ ساتھ AVOD (اشتہار پر مبنی) ماڈلز لاطینی امریکہ میں زیادہ رسائی کے لیے اہم ہیں جہاں ہر کوئی مہنگی سبسکرپشنز نہیں لے سکتا۔

4. پائریسی اور انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کی خلیج اب بھی اہم چیلنجز ہیں جن پر قابو پانا اس مارکیٹ کی مکمل صلاحیت کو کھولنے کے لیے ضروری ہے۔

5. “بنج واچنگ” کا رجحان اور شخصی تجاویز (Personalized Recommendations) صارفین کو OTT پلیٹ فارمز پر زیادہ دیر تک مشغول رکھنے میں مدد کرتی ہیں۔

اہم نکات

لاطینی امریکہ میں OTT ایک مستقل رجحان ہے۔ صارف کا بدلتا رویہ اور ڈیجیٹل خواندگی اہم محرکات ہیں۔ مقامی اور عالمی پلیٹ فارمز کے درمیان صحت مند مقابلہ ہے۔ 5G اور اسمارٹ فونز تکنیکی بنیاد فراہم کر رہے ہیں۔ SVOD، AVOD، اور ہائبرڈ ماڈلز آمدنی کے ذرائع ہیں۔ پائریسی اور انٹرنیٹ کی عدم مساوات بڑے چیلنجز ہیں۔ مستقبل میں AI اور تعلیمی مواد کا کردار بڑھے گا۔

اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖

س: لاطینی امریکہ میں OTT پلیٹ فارمز کی مقبولیت کی بنیادی وجہ کیا ہے؟

ج: میرے تجربے کے مطابق، لاطینی امریکہ میں OTT کی مقبولیت محض تفریح کی تبدیلی نہیں بلکہ ایک مکمل ثقافتی انقلاب ہے۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ ایک زمانے میں روایتی ٹیلی ویژن کے سامنے بیٹھنے والی نسل اب اپنے اسمارٹ فونز پر اپنی پسندیدہ کہانیاں دیکھ رہی ہے۔ یہ طرزِ زندگی کی تبدیلی ہے جہاں لوگ اپنی مرضی اور سہولت کے مطابق مواد تک رسائی چاہتے ہیں۔ نیٹ فلکس، ڈزنی+، اور ایمازون پرائم جیسے بڑے کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ مقامی مواد نے بھی اپنا لوہا منوا کر اس رجحان کو مزید تقویت دی ہے۔

س: لاطینی امریکہ کے OTT بازار میں تازہ ترین رجحانات کیا ہیں اور مقامی مواد کا کیا کردار ہے؟

ج: اس بازار کا قریب سے جائزہ لینے کے بعد، جو بات سب سے زیادہ واضح ہے وہ اس کی منفرد حرکیات ہیں۔ میں نے یہ رجحان دیکھا ہے کہ لوگ نہ صرف ہالی وڈ کی بلاک بسٹرز دیکھنا چاہتے ہیں بلکہ اپنے ثقافتی پس منظر سے جڑی کہانیاں بھی تلاش کر رہے ہیں۔ میرا تجربہ یہ بتاتا ہے کہ یہ چیز مواد کی لوکلائزیشن اور علاقائی ٹیلنٹ کی حوصلہ افزائی کے لیے انتہائی اہم ہے۔ تازہ ترین رجحانات میں، میں یہ دیکھ رہا ہوں کہ AVOD (ایڈورٹائزنگ ویڈیو آن ڈیمانڈ) ماڈلز تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں سبسکرپشن فیس ادا کرنا ایک چیلنج ہے۔ یہ صارفین کو مفت یا کم قیمت پر مواد تک رسائی فراہم کرتا ہے، جو کہ اس خطے کی معاشی حقیقتوں سے ہم آہنگ ہے۔

س: لاطینی امریکہ کے OTT بازار کو کن بڑے چیلنجز کا سامنا ہے اور مستقبل میں کیا توقعات ہیں؟

ج: ہاں، چیلنجز یقیناً ہیں۔ میں نے خود مشاہدہ کیا ہے کہ پائریسی ایک بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے جو مواد کے تخلیق کاروں اور پلیٹ فارمز کے لیے نقصان کا باعث بن رہی ہے۔ اس کے علاوہ، انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کی عدم مساوات بھی ایک رکاوٹ ہے؛ شہروں میں تو تیز رفتار کنکشن دستیاب ہیں، جبکہ کئی دیہی علاقوں میں اب بھی اس کی کمی ہے۔ لیکن مجھے یقین ہے کہ ان چیلنجز پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ میرا خیال ہے کہ 5G ٹیکنالوجی کی آمد اور اسمارٹ فونز کی وسیع دستیابی اس مارکیٹ کو مزید وسعت دے گی، جس سے نہ صرف شہری بلکہ دیہی علاقوں میں بھی اسٹریمنگ کی رسائی بڑھے گی۔ یہ ایک ایسی مارکیٹ ہے جو اگلے دس سالوں میں عالمی OTT منظر نامے میں ایک کلیدی کردار ادا کرے گی۔